الحمد للہ.
پہلے سوال نمبر: (176034) کے جواب میں گزر چکا ہے کہ جو شخص ویزا کارڈ کے ذریعے خریداری کرے تو اسے پوائنٹس دینا جائز ہے، اور یہ پوائنٹس ایسے ہی ہیں جیسے چیز کی قیمت میں کمی کر دی جائے۔
سوال میں مذکور صورتِ مسئلہ میں ملازم پر یہ بتلانا لازم ہے کہ سفری ٹکٹ کتنے میں خریدی گئی ہیں، تو اس صورت میں اگر ملازم کو رعایت ملتی ہے، یا ایسے پوائنٹس ملتے ہیں جو کہ نقدی میں بدل سکتے ہیں تو مالک یا آجر کو اس بات کی خبر دینا لازم ہے، چنانچہ اگر آجر اس کی اجازت دے تو پھر اس میں کوئی حرج نہیں ہے وگرنہ آجر یا مالک پر سفری ٹکٹ کے لیے صرف حقیقی رقم ادا کرنا ہی لازم ہو گا۔
یہاں یہ کہنا کہ مذکور پوائنٹس یا قیمت میں رعایت ملازم کے ذاتی ویزا کارڈ کو استعمال کرنے سے حاصل ہوئی ہے اور یہ کارڈ ملازم کی ملکیت ہے تو اس سے اس مسئلے کے حکم میں کوئی فرق نہیں پڑتا، بالکل ایسے ہی جیسے ملازم کو پوائنٹس اس لیے ملیں کہ انہوں نے خریداری بہت زیادہ کی ہے، یا رشتہ داری کی وجہ سے قیمت میں رعایت مل جائے یا کسی اور وجہ سے قیمت کم لگے تو ہر ایک صورت میں یہ لازم ہے کہ حقیقی قیمت آجر کو بتلانا لازم ہے۔
چنانچہ مذکورہ دئیے گئے پوائنٹس کے عوض رقم دی جائے تو پھر اسے بھی ٹکٹ کی رقم سے منہا کر کے اصل لاگت کا حساب لگایا جائے گا۔
واللہ اعلم