جمعہ 21 جمادی اولی 1446 - 22 نومبر 2024
اردو

رمضان اوردوسرے مہینوں میں بھی اعتکاف مشروع ہے

سوال

کیا اعتکاف کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے ؟ یا صرف رمضان المبارک میں ہی کرنا چاہيے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

رمضان اورغیررمضان ہروقت اعتکاف کرنا سنت ہے ، لیکن رمضان المبارک میں افضل اوربہتر ہے ، اورپھر رمضان المبارک کےآخری عشرہ میں تواور بھی اولی ہے ۔

اس پر اعتکاف کے استحباب والی عمومی احادیث دلالت کرتی ہیں ، جورمضان اورغیر رمضان سب کو شامل ہیں ، آپ مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 48999 ) کے جواب کا مطالعہ ضرور کریں ۔

امام نووی رحمہ اللہ تعالی نے " المجموع " میں لکھا ہے :

بالاجماع اعتکاف کرنا سنت ہے اورنذر کے بغیرواجب نہيں ہوتا ، اور کثرت سے اعتکاف کرنا مستحب ہے ، اورخاص کر رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اورزیادہ مستحب ہے ۔ ا ھـ دیکھیں : المجموع ( 6 / 501 ) ۔

اورایک جگہ پر کچھ اس طرح کہا :

اعتکاف میں افضل ہے کہ روزے کے ساتھ اعتکاف کیا جائے ، اوران میں بھی رمضان المبارک میں اعتکاف کرنا افضل ہے اوررمضان میں بھی آخری عشرہ کا اعتکاف کرنا افضل ہے ۔ اھـ دیکھیں المجموع ( 6 / 514 ) ۔

علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے " قیام رمضان " میں کہا ہے :

پورے سال کے ایام اوررمضان المبارک میں اعتکاف کرنا سنت ہے ، اس کی دلیل اللہ تعالی کا فرمان ہے :

اورتم مسجدوں میں اعتکاف کی حالت میں ہو ۔

اس کے ساتھ احادیث نبویہ میں بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتکاف کا ثبوت ملتا ہے اورسلف سے بھی آثار تواتر سے پائے جاتے ہیں ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال کے دس دن کا بھی اعتکاف کیا تھا ۔ متفق علیہ ۔

اورعمررضي اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں :

میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےکہا کہ میں نے دورجاہلیت میں مسجد حرام کےاندر ایک رات کے اعتکاف کی نذر مانی تھی تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنی نذر پوری کرو ، توعمر رضي اللہ تعالی عنہ نے ایک رات اعتکاف کیا ۔ متفق علیہ ۔

اور رمضان المبارک میں اعتکاف کرنا زيادہ افضل ہے اس کی دلیل مندرجہ ذیل حدیث ہے :

ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ : ( نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہررمضان میں دس دن اعتکاف کیا کرتے تھے ، جس سال نبی صلی اللہ علیہ فوت ہوئے اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس روز کا اعتکاف کیا ) صحیح بخاری ۔

اورپھر رمضان میں بھی سب سے افضل رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف ہے ، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف کیا کرتے تھے حتی کہ اللہ تعالی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فوت کردیا ۔ متفق علیہ ، مختصر اورکچھ بیشی کے ساتھ ۔

اورشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

اس میں کوئي شک نہيں کہ مسجد میں اعتکاف کرنا اللہ تعالی کے قرب کا باعث ہے ، اورعام دنوں سے رمضان میں اعتکاف زيادہ افضل ہے ۔۔ لیکن رمضان اورباقی ایام میں بھی مشروع ہے ۔ اھـ اختصار کے ساتھ ۔

مجموع الفتاوی لابن باز ( 15 / 437 ) ۔

دیکھیں کتاب : فقہ الاعتکاف تالیف ڈاکٹر خالد المشیقع صفحہ ( 41 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب