الحمد للہ.
"علاج
کروانا انسان کی سخت ترین ضرورت ہے، چنانچہ اگر ہمیں کوئی ایسا مریض ملے جس کے پاس
علاج کروانے کے استطاعت نہیں ہے تو اسے علاج کیلئے زکاۃ کی رقم دی جا سکتی ہے؛
کیونکہ زکاۃ کا مقصد ہی ضروریات پوری کرنا ہے" انتہی
مجموع فتاوى الشیخ ابن عثیمین" (18/342)
تا ہم اگر یہ مریض مالدار ہیں اور زکاۃ کے مستحق نہیں ہیں تو انہیں زکاۃ دینا جائز نہیں ہے۔
واللہ اعلم.