سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

بيوى سے خوش نہيں كيونكہ وہ چھوٹے قد كى ہے اور طلاق كا سوچتا ہے

109190

تاریخ اشاعت : 12-03-2014

مشاہدات : 9545

سوال

ميرى چھ ماہ قبل شادى ہوئى ہے، ليكن ميں اپنى بيوى كے ساتھ خوش نہيں ہوں، اس ليے نہيں كہ وہ ميرى خدمت اور حقوق كى ادائيگى ميں كوتاہى كرتى ہے، بلكہ ميرى اور گھر كى اور ميرے گھر والوں كى مكمل خدمت كرتى ہے.
ليكن مشكل يہ ہے كہ وہ ايسى عورت نہيں جس طرح كى ميں خواہش اور تمنا كيا كرتا تھا، كيونكہ مجھے لمبے قد كى عورت پسند تھى، ليكن ميرى بيوى تو چھوٹے قد كى ہے اور اس كا قد صرف 152 سينٹى ميٹر، اور ميرا قد 160 سينٹى ميٹر ہے.
ليكن ميں محسوس كرتا ہوں كہ جنون كى حد تك ميں اپنے سے لمبى عورت كى طرف جاذبيت ركھتا ہوں جس كى بنا پر ميں بعض اوقات تو اپنى بيوى كو طلاق دے كر اپنے سے طويل عورت سے شادى كر لوں، اس سوچ كے باعث ميں اپنى ڈيوٹى بھى صحيح طريقہ سے ادا نہيں كر سكتا، ہر وقت ذہن منتشر رہتا ہے، اور رزلٹ بھى صحيح نہيں، حالانكہ يونيورسٹى ميں اس كے برعكس تھا، كيونكہ ميں سب سے ممتاز لڑكوں ميں شمار كيا جاتا تھا.
ميں جب اپنى بيوى كے ساتھ ماركيٹ نكلتا ہوں اور كسى طويل اور لمبى عورت كو ديكھتا ہوں تو اپنے آپ كو ملامت كرنے لگتا ہوں، ميں اپنى اس بيوى سے شادى كر كے ندامت سى محسوس كرتا ہوں، اور ميرا مزاج الٹ رہا ہے اور لوگوں كے كہنے كے مطابق " ميں اپنى خلقت اپنى بيوى ميں كھولتا ہوں "
اور بعض اوقات جب ميں انٹرنيٹ پر ايسى ويب سائٹس كى سرچنگ كرتا ہوں جن ميں طويل عورتوں كى تصاوير اور ويڈيو كلپ پائے جاتے ہيں تو مجھے وہ بہت اچھى لگتى ہيں، بلكہ بعض اوقات تو ميں اپنى بيوى سے مباشرت و ہم بسترى كر رہا ہوتا ہوں اور خيالات ميں ان كى تصاوير ہوتى ہيں.
ميرى بيوى بہت اچھى ہے اور ميرے مشكل معاملات ميں بھى ميرا ساتھ ديتى ہے اور انہيں پورا كرتى ہے، اور كھانے پكانے كى بھى ماہر ہے، اور گھريلو كام كاج بھى بڑے احسن طريقہ سے سرانجام ديتى ہے، اور جب ہمارے درميان اختلاف ہى جائے تو صلح كى بھى ابتدا بيوى ہى كرتى ہے، چاہے ميں ہى غلطى پر ہوں.
ہميشہ كوشش كرتى ہے كہ وہ اونچى ايڑى والا جوتا پہنے تا كہ طويل ہونے ميں ميرى خواہش پورى كر سكے، ليكن لمبى ايڑى والا جوتا بھى كوئى فائدہ نہيں ديتا كيونكہ وہ قد ميں بہت چھوٹى ہے، ميں بہت پريشان ہوں.
ميرى بيوى نے اپنى اچھائى اور افتخار كى بنا پر مجھے اپنى سہيليوں اور اپنے رشتہ داروں ميں بہت بلند كر ركھا ہے مجھے معلوم نہيں ہو رہا كہ ميں كيا كروں، ميں اپنے كام ميں توجہ دينا چاہتا ہوں اور جس طرح ميں يونيورسٹى كے دور ميں تھا اسى طرح اب بھى ممتاز بننا چاہتا ہوں.
ميرى آپ سے گزارش ہے كہ آپ ميرى راہنمائى فرمائيں اور ميرے ليے اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا بھى كريں كہ ميرے دل ميں ميرى بيوى كى محبت و مودت ڈال دے، اور اسے ميرى آنكھوں ميں سب عورتوں سے خوبصورت بنا دے.

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

اس وقت تك جتنى بھى مشكلات ہميں پہنچى ہيں ان ميں سب سے زيادہ عجيب و غريب مشكل آپ كى ہے! ہميں پتہ نہيں چل رہا كہ كونسى ايسى چيز اور سبب ہے جس نے آپ كو دين اور اخلاق اور حسن معاشرت اور حسن تدبير اور اچھا كھانا پكانے جيسى آپ كى بيوى جو خصلتيں اور صفات پائى جاتى ہيں ان پر طويل ہونے كو مقدم كرنے كا باعث بنايا ہے.

حالانكہ يہ ايسى نعمتيں ہيں جن پر شكر ادا كرنا چاہيے كيا آپ اس بات سے نہيں ڈرتے كہ اللہ سبحانہ و تعالى كہيں آپ كو آزمائش نہ ڈال دے كہ آپ اپنى اس اچھى اور بہتر بيوى كو طلاق دے كر ايك ايسى لمبى بيوى سے شادى كر ليں جس ميں آپ كى اس بيوى والى صفات ميں سے كوئى ايك صفت بھى نہ پائى جاتى ہو، اور پھر آپ ہاتھ ملتے رہ جائيں اور ندامت كرتے پھريں.

يہ علم ميں ركھيں كہ اللہ سبحانہ و تعالى نے آپ پر واجب كيا ہے كہ آپ اپنى بيوى كے ساتھ حسن سلوك كريں اور اسے اچھے طريقہ سے اپنے پاس ركھيں، آپ جو كچھ كر رہے ہيں وہ آپ كے ليے اپنى بيوى كے ساتھ كرنا حلال نہيں ہے، اور نہ ہى آپ كے ليے جائز ہے كہ ايسى مشكلات گھڑتے پھريں جس سے بيوى كو تنگ كر سكيں، يا اس كى قول يا فعل كے ساتھ توہين كر سكيں، يا تو اسے اچھى طريقہ سے ركھيں يا پھر اسے اچھے طريقہ سے چھوڑ ديں.

دوم:

آپ كو درج ذيل حديث پر غور كرنا چاہيے:

عبد اللہ بن عمرو رضى اللہ تعالى عنہما بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" دنيا مال و متاع ہے، اور دنيا كا بہترين متاع و نفع نيك و صالح عورت ہے "

صحيح مسلم حديث نمبر ( 1467 ).

يہاں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے يہ نہيں فرمايا كہ دنيا كا بہترين متاع و فائدہ لمبى عورت ہے "!

مناوى رحمہ اللہ كا كہنا ہے:

" قاضى كا كہنا ہے: نيك و صالح عورت سونے سے بھى زيادہ فائد مند ہے؛ كيونكہ سونا ت واسى صورت ميں فائدہ ديتا ہے جب وہ چلا جائے، ليكن يہ نيك و صالح عورت تو جب تك آپ كے ساتھ ہے آپ كى ساتھى و رفيق ہے.

آپ اس كى جانب ديكھيں تو وہ آپ كوخوش كردے، اور جب ضرورت پڑے تو آپ اس سے اپنى ضرورت پورى كريں، اور جب آپ كو كچھ مشكل پيش آئے تو آپ اس سے مشورہ كريں اور وہ آپ كے راز كو چھپا كر ركھتى ہے، اور آپ اپنى ضروريات ميں اس سے معاونت طلب كريں تو وہ آپ كى اطاعت كرے، اور جب آپ غائب ہوں تو وہ آپ كے مال كى حفاظت كرے، اور آپ كے بچوں كى ديكھ بھال كرتى ہے، اور اگر يہ سب كچھ نہ ہو بلكہ صرف يہى ہو كہ وہ آپ كے بيج كى حفاظت كرتى ہے، اور آپ كى كھيتى كى پرورش كرتى اور ديكھ بھال كرتى ہے تو اس كى فضيلت كے ليے يہى كافى ہے " انتہى

ديكھيں: فيض القدير ( 1 / 465 ).

شيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كہتے ہيں:

قولہ صلى اللہ عليہ وسلم " الدنيا متاع " يعنى دنيا ايسى چيز ہے جس سے فائدہ اور متاع حاصل كيا جاتا ہے، جس طرح ايك مسافر اپنے زاد راہ كے ساتھ فائدہ حاصل كرتا ہے، اور پھر وہ ختم ہو جاتا ہے.

" و خير متاعھا المراۃ الصالحۃ "

دنيا كا بہترين متاع جس سے فائدہ حاصل كيا جائے وہ نيك و صالح عورت ہے، يعنى جب انسان كو دين اور عقل والى نيك و صالح عورت مل جائے تو يہ دنيا كا بہترين متاع ہے؛ كيونكہ يہ عورت اس كے راز كى حفاظت كريگى، اور اس كے مال اور اولاد كى بھى حفاظت كريگى.

اور اگر وہ عقل ميں بھى صحيح و صالح ہو تو پھر وہ اس كے گھر كے معاملات بھى اچھى طرح چلائيگى، اور اولاد كى تربيت اچھى كريگى، اگر اسے ديكھےگا تو وہ اسے خوش كر دےگى، اور اگر وہ سفر پر جائے ت واس كى حفاظت كريگى، اور اگر وہ كوئى كام اس كے سپرد كرے اور ذمہ لگائے تو وہ اس ميں خيانت سے كام نہيں لےگى.

تو ايسى عورت دنيا كا بہترين متاع و فائدہ ہے، اسى ليے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" عورت سے چار وجوہات كى بنا پر نكاح كيا جاتا ہے: عورت كے مال و دولت كى بنا پر، اور اس كے حسب و نسب اور خاندان كى وجہ سے، اور عورت كى خوبصورتى و جمال كى بنا پر، اور عورت كے دين كى وجہ سے، تيرے ہاتھ خاك آلود ہوں تو دين والى كو اختيار كر "

يعنى آپ كو دين والى عورت اختيار كرنى چاہيے؛ كيونكہ جس سے انسان شادى كرے وہ دين والى عورت ہى بہتر ہے، چاہے وہ خوبصورت نہ بھى ہو، ليكن اس كا اخلاق اور اس كا دين اسے خوبصورت بنا ديگا "

" چنانچہ تم دين والى تلاش اور اختيار كرو تمہارے ہاتھ خاك ميں مليں " انتہى

ديكھيں: شرح رياض الصالحين ( 2 / 127 - 128 ) طبع ابن الھيثم.

سوم:

آپ ذرا غور كريں كہ اس بيمارى اور مرض نے آپ كے نفس اور آپ كے كام اور ڈيوٹى اور دين پر كس طرح اثر كيا ہے اور كس طرح آپ كو اس نے اجنبى عورتوں كى جانب ديكھنے جيسے حرام كام كى طرف لگا ديا ہے.

آپ نے اس پر ہى كافى نہيں سمجھا بلكہ آپ اپنى اس خواہش كو پورا كرنے كے ليے فحش قسم كى ويب سائٹس پر جانے لگے ہيں، اور پھر آپ اپنى عفت و عصمت كى حامل بيوى سے مباشرت و ہم بسترى كرتے وقت ان فاجر قسم كى عورتوں كا خيال كرنے لگے ہيں.

ظاہر تو يہى ہوتا ہے كہ آپ جو كچھ محسوس كر رہے ہيں وہ سب آپ كے ساتھ شيطان كا كھيل ہے، شيطان چاہتا ہے كہ آپ اپنى اس ديندار بيوى كو ناپسند كرنے لگيں تا كہ وہ آپ دونوں ميں عليحدگى كروا سكے.

اس ليے آپ فورى طور پر شيطان مردود سے پناہ مانگيں اور اعوذ باللہ من الشيطان الرجيم پڑھيں، اور آپ كو جو وسوسہ ڈال رہا ہے اس كى طرف دھيان بھى مت ديں.

اور پھر اللہ كى سزا و عقاب سے ڈر جائيں، اور اس كى ناراضگى سے اجتناب كريں، اور اس بات سے ڈريں كہ كہيں آپ اپنے غلط اور قبيح افعال اور معاصى كى بنا پر اپنى عفت و عصمت كى مالك بيوى نہ كھو بيٹھيں.

يہ علم ميں ركھيں كہ خوبصورتى تو دين اور اخلاق كى خوبصورتى ہوتى ہے، اور آپ اپنے آپ كو شيطان كے ہاتھوں كھلونا مت بننے ديں، اور سڑكوں پر آنے جانے والى عورتوں كى طرف نظر مت دوڑائيں، اور اسى طرح ٹى وى اور انٹرنيٹ وغيرہ پر بھى ان فاجر قسم كى عورتوں كو مت ديكھيں.

اللہ سبحانہ و تعالى سے دعا ہے كہ وہ آپ كے دل كو پاك كرے، اور آپ كو اچھے اخلاق و افعال كى طرف راہنمائى فرمائے، اور آپ كے ليے ايمان كو محبوب بنائے اور اسے آپ كے دل ميں مزين كر دے، اور كفر و فسوق اور نافرمانى و معصيت كو آپ كے ليے ناپسند فرمائے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب