الحمد للہ.
اس دعاء كى كوئى اصل اور دليل نہيں، اور پھر اس ميں دوسرے بےگناہ شخص پر زيادتى پائى جاتى ے، لہذا اس كا استعمال جائز نہيں، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں كوئى ايسا كام كيا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ مردود ہے " .