الحمد للہ.
اس اللہ تعالی کی تعریفات ہيں جس نے آپ کےلیے ھدایت کا راستہ آسان کردیا جوکہ ایک عظیم نعمت ہے اس لیے ضروری ہے کہ آپ اس نعمت کی حفاظت اوراللہ تعالی کا شکر کرنے کی کوشش کریں ۔
اورآپ کی بہن کے بارہ میں ہم یہ کہيں گے کہ آپ اسے دعوت دیتی رہیں اوراس پر مختلف طریقوں سے اثر انداز ہونے کی کوشش کریں ، اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کویہ حکم دیا کہ وہ سب سے پہلے اپنے قبیلے اورعزیزاقارب سے دعوت کا آغاز کریں ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
اورآپ اپنے قریبی رشتہ داروں کوڈرائيں ۔
یہاں کچھ امور کا خیال رکھنا ضروری ہے :
1 - اس کے لیے دعا کرنے کا خاص خیال رکھیں اس لیے کہ اللہ تعالی کے حکم سے دعا کا بہت زیادہ اثر ہوتا ہے ، اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کئ ایک گروہوں کے بارہ میں دعا کی تھی کہ اللہ تعالی انہیں ھدایت سے نوازے ۔
2 - اس کے لیے لمبے عرصہ تک کام کریں اوراکتاہٹ کا شکار نہ ہوں ۔ اس لیے کہ جونتیجہ آج حاصل نہیں ہوا وہ ان شاء اللہ کل حاصل ہوجاۓ گا ۔
3 - اس میں کئ انواع واقسام کے وسائل استعمال کرنا اوراس موضوع کوکئ ایک طرح سے پیش کرنا
4 - دعوت کے لیے مناسب وقت اختیار کریں جس میں آپ کی بہن سننے کے لیے تیارہو اوراسے قبول کرے ۔
5 - کچھ ایسے طریقوں پر بھی عمل کریں جو کہ اس کے ساتھ ڈاریکٹ نہیں بلکہ بالواسطہ ہوں ،ان میں سے یہ بھی ہے کہ :
آپ اسے پڑھنے کے لیے کچھ کتابیں اورسننے کے لیے کچھ موثر قسم کی کیسٹیں اوردیکھنے کے لیے کچھ اسلامی فلمیں دیں ، یا پھر ان میں سے کوئ چيز اس کے گھرمیں رکھیں جہاں سے وہ آسانی کے ساتھ حاصل کرسکے ۔
6 - ہوسکتا ہے کہ رشتہ داری اوراس کے ساتھ مسلسل تعلق اس کے قبول کرنے میں مانع ہو لھذا آپ اس کی کوئ دین سے محبت رکھنے والی سہیلی کوتلاش کریں جس سے وہ بھی محبت کرتی ہو اورآپ اس سہیلی کوکہیں کہ وہ اسے نصیحت کرے اوراس پراثرانداز ہونے کی کوشش کرے ۔
الشیخ محمد الدویش ۔
ہم اللہ تعالی سے آپ کی بہن کے لیے ھدایت کے طلبگار ہیں ، اورہم آپ کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ آپ اپنی بہن کوسوال نمبر ( 9465 ) کا جواب پڑھنے کے لیے دیں جوکہ مردو عورت دوجنسوں کے آپس میں تعلق قائم کرنے کے بارہ میں ہے تا کہ وہ اسے پڑھے ۔
اوراسی طرح ہم جنس پرستی کا اسلام میں حکم بھی بتائيں جو کہ آپ کوسوال نمبر ( 2104 ) اور ( 6285 ) کے جواب میں موجود ہے ۔
یہ مشکل جس میں آپ زندگی بسر کررہے ہیں آپ اور آپ کے علاوہ دوسروں کے لیے تنبیہ ہے کہ کفار کے ممالک میں زندگی بسر کرنے میں کیا خطرات ہیں ، اوریہ چيز مسلمان مردو عورت کواس بات کی طرف دھکیلتی ہے کہ وہ جتنی جلدی ہوسکے مسلمان ممالک کی طرف چلے جائيں ۔
واللہ اعلم .