منگل 23 جمادی ثانیہ 1446 - 24 دسمبر 2024
اردو

رمضان ميں دن كے وقت رحم كا چيك اپ كرانے كے ليے ايكسرے كرانا

سوال

ميں پندرہ برس كى ہوں اور آخرى تين ماہ مجھے ماہوارى منظم طريقہ سے نہيں آئى، اور اب رمضان سے دو يوم قبل تو تقريبا ميں چھ ہفتوں سے حيض كى حالت ميں ہوں، اور خون بند نہيں ہو رہا، يقينا يہ خون استحاضہ كا ہے حيض كا نہيں جيسا كہ ڈاكٹر كہتى ہے.
اس كا سبب ليڈى ہارمون ميں مشكلات ہے، ليڈى ڈاكٹر نے مجھے الٹر ساؤنڈ كرانے كا كہا ہے تا كہ ميرے سپرم چيك كيے جا سكيں كہ ان كى حالت كيا ہے، اور يہ چيك اپ تقريبا پندرہ رمضان المبارك صبح كے وقت ہو گا، مشكل يہ ہے كہ مجھے اس دن روزہ نہيں ركھنا كيونكہ الٹرساؤنڈ سے قبل مجھے پانى ضرورى پينا ہوگا.
ميرا سوال يہ ہے كہ: آيا ميرے ليے يہ چيك كرانا صحيح ہے يا كہ ميں رمضان كے بعد كراؤں ؟
اور اگر رمضان كے بعد تك مؤخر نہيں كرتى تو كيا ميں گنہگار ٹھروں گى ؟
يہ علم ميں رہے كہ ڈاكٹر سے ٹائم ملنا بہت مشكل ہے اور مجھے يہ ٹيسٹ كرانے كے ليے تقريبا ايك ماہ انتظار كرنا ہو گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

مريض كے ليے رمضان البمارك ميں روزہ چھوڑنا جائز ہے اور جتنے روزے چھوڑے بعد ميں ركھ سكتا ہے؛ كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور جو كوئى بھى مريض ہو يا مسافر تو وہ دوسرے ايام ميں گنتى پورى كرے، اللہ تعالى تمہارے ساتھ آسانى چاہتا ہے اور تمہارے ساتھ تنگى نہيں كرنا چاہتا البقرۃ ( 185 ).

استحاضہ اور مسلسل خون آنا ايك قسم كى بيمارى ہے اور يہ نفس اور بدن پر اثرانداز ہو سكتى ہے، اس ليے جس كا علاج كراناضرورى ہے اس كا چيك اپ كرانے ميں كوئى حرج نہيں، چاہے يہ رمضان المبارك ميں دن كے وقت ہى كرانا پڑے ليكن بہتر ہے كہ اسے رات تك مؤخر كر ديا جائے.

اور يہ معلوم ہونا چاہيے كہ يہ چيك اپ اور الٹرا ساونڈ كرانے سے روزہ نہيں ٹوٹتا جب تك كہ مريض منہ يا ناك كے راستے كوئى دوائى نہ كھائے.

روزہ توڑنے اور نہ توڑنے والى اشياء كا تفصيلى بيان سوال نمبر ( 2299 ) كے جواب ميں گزر چكا ہے آپ اس كا مطالعہ كريں.

اور اگر يہ چيك اپ كوئى دوائى يا پانى نوش كرنے كا محتاج ہے، اور يہ فجر سے قبل نوش كرنى ممكن ہو تو آپ ايسا كر ليں، وگرنہ آپ كے ليے روزہ نہ ركھنا بھى جائز ہے.

دوم:

اكثر علماء كے ہاں حيض كى زيادہ سے زيادہ مدت پندرہ يوم ہے، اس سے زائد نہيں ہو سكتى.

اس بنا پر ليڈى ڈاكٹر نے آپ كو جو كہا ہے وہ صحيح ہے كہ آپ كو آنے والا خون استحاضہ كا خون ہے حيض كا نہيں، استحاضہ كے خون كا حكم جاننے كے ليے اور يہ معلوم كرنے كے ليے كہ آنے والا خون كب حيض كا خون ہوتا ہے آپ سوال نمبر ( 68818 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب