جمعہ 26 جمادی ثانیہ 1446 - 27 دسمبر 2024
اردو

رافضى لڑكى ہدايت پر آگئى اور اب گھر والے اس كى شادى سنى لڑكے سے نہيں ہونے ديتے

128846

تاریخ اشاعت : 10-12-2009

مشاہدات : 7128

سوال

ميں بتيس برس كى جوان ہوں اور ابھى تك شادى نہيں ہوئى، اب ايك نيك سيرت شخص كا رشتہ آيا ہے ليكن ميرے گھر والے اس رشتہ سے انكار كر رہے ہيں كيونكہ وہ شخص سنى ہے اور ميرے گھر والے شيعہ ہيں ليكن ميں بچپن سے ہى سنى مسلك ركھتى ہوں، كيا گھر والوں اور ماں كى رضامندى كے بغير شادى كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اول:

ہم اللہ سبحانہ و تعالى كا شكر ادا كرتے ہيں كہ اس نے آپ كو اندھيروں سے نكال كر نور كى طرف راہنمائى فرمائى اور آپ كو حق دكھايا، يہ بہت بڑى نعمت ہے، اس ليے آپ اس كا شكر ادا كرنے كى حرص ركھيں، اور اس كا شكر اسى طرح ادا ہو سكتا ہے كہ آپ اہل سنت والجماعت كے مسلك كو تھام كر ركھيں، اور اسى مسلك حقہ كى دعوت بھى ديں اور اس كى تعظيم كريں.

دوم:

عورت كو حق حاصل نہيں كہ اپنى شادى خود ہى كرے بلكہ اس كےليے ضرورى ہے كہ اس كى شادى اس كا ولى كرے، وگرنہ اس كى شادى باطل ہوگى جمہور اہل علم كا مسلك يہى ہے بلكہ اس سلسلہ ميں كسى صحابى سے بھى اختلاف وارد نہيں اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا بھى يہى فرمان ہے.

اگر حال وہى ہے جو آپ نے بيان كيا ہے اور آپ كے گھر والوں ميں كوئى شخص ايسا نہيں جس كا عقيدہ صحيح ہو اور آپ كے خاندان والے ( يعنى شيعہ ) قرآن ميں تحريف، اور صحابہ كرام كى تكفير اور اپنے آئمہ كرام كے معصوم ہونے، اور عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا پر بہتان وغيرہ لگانے كے كفريہ عقائد ركھتے ہيں، اور آپ كو كسى نيك و صالح اہل سنت كا عقيدہ ركھنے والے شخص سے شادى كرنے سے روك رہے ہيں تو اس طرح ان كى ولايت ساقط ہو جاتى ہے؛ كيونكہ ايك اعتبار سے آپ اور ان كا دين عليحدہ ہے، اور دوسرى طرف آپ كو ايسے شخص سے شادى كرنے سے منع كر رہے جو كفؤ اور برابر و مناسب كا رشتہ ہے، اور ان دو سببوں ميں سے صرف ايك سبب ہى ان كى ولايت ساقط كرنے كے ليے كافى ہے.

اس بنا پر؛ آپ كے ليے ان كى رضامندى كے بغير ہى شادى كرنا ممكن ہے، لہذا آپ اپنا معاملہ اور مقدمہ شرعى قاضى كے پاس لے جائيں تا كہ وہ آپ كى شادى كر سكے، اور اگر شرعى قاضى نہ ہو تو پھر آپ كے ملك ميں كوئى عادل مسلمان شخص جو مسلمانوں ميں مقام و مرتبہ ركھتا ہو آپ كا ولى بن كر آپ كى شادى كريگا، يعنى امام مسجد.

اس كى تفصيل ہم سوال نمبر ( 7989 ) كے جواب ميں بيان كر چكے ہيں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب