سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

برطانوی بچےکاسوال کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےپانچ ارکان کیوں اختیار کئے

13529

تاریخ اشاعت : 30-04-2004

مشاہدات : 7617

سوال

محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نےپانچ ارکان کیوں اختیارکئے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

اس سوال نےہمیں اپنی طرف متوجہ کرلیاہےجوکہ دین اسلام اوراسلام کےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کےاہتمام پردلالت کرتاہے ۔

اےننھےمنھےسائل ہمیں آپ کےاس اہتمام اورسوال کی حرص پربہت خوشی ہوئی ہےاوریہ کہ آپ نےیہ کوشش کی ہےکہ اس کاجواب باوثوق ذرائع سےحاصل ہواورہوسکتاہے کہ یہ سوال آپ کےلئےبھلائی اورخیرکولانےاورحق کی راہ تک پہنچنےکاذریعہ بن جائےاوراللہ تعالی ہی سیدھےراہ کی ھدایت دینےوالاہے ۔

آپ کےسوال کاجواب حاضر ہے :

(محمد) صلی اللہ علیہ وسلم وہ نبی ہیں جنہیں اللہ تعالی نےسب لوگوں کی طرف رسول بناکرمبعوث کیاتاکہ انہیں شرک وکفرکی اندھیری کوٹھریوں سےنکال کرنور وھدایت اوراسلام کی روشنی میں لائیں ۔اللہ تعالی نےانہیں حکم دیاکہ وہ لوگوں کواللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کی دعوت دیں ۔

اورانہیں اچھےاخلاق کاحکم دیں تاکہ وہ کرم ، سخاوت ، شجاعت ، مہمان کاعزت واحترام کریں ۔پڑوسیوں کےساتھ احسان اوروالدین کی اطاعت کریں ، بڑےکااحترام کریں ، چھوٹےکےساتھ شفقت سےکام لیں اوربھولےہوئےکوراہ پرلگائیں اورمساکین پررحم وکرم اورضرورت مندمحتاجوں کاتعاون کریں ۔مظلوموں اوربےکسوں کی مدداورمصیبت زدہ سے مصیبت کورفع کریں ۔اس کےعلاوہ آپ نےاوربھی کئی ایک محاسن اورفضائل کاحکم دیا ۔۔

اورانہیں شرک ، کفر، بدعات ، برےاخلاق ، زنا ،جھوٹ ،خیانت ، دھوکہ،والدین کی نافرمانی اورظلم وزیادتی وغیرہ کرنےسےمنع فرمایا ، سوال نمبر( 219 )کابھی مراجعہ کریں ۔

اوررہی ارکان اسلام کی بات توآپ کوعلم ہوناچاہئے۔اللہ تعالی آپ کوھدایت سےنوازے ۔رسول صلی اللہ علیہ وسلم توصرف اس بات کے پابندہیں اورانہیں یہ حکم ہےکہ ان کی طرف جوچیزبھی وحی کی جائےوہ اسےبغیرکسی کمی وزیادتی اورنقصان کےلوگوں تک پہنچادیں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

اوراگریہ ہم پرکوئي بھی بات بنالیتاتوالبتہ ہم اس کاداہناہاتھ پکڑلیتے پھراس کی شہ رگ کاٹ دیتے پھرتم میں سےکوئي بھی مجھےاس سےروکنےوالانہ ہوتا الحاقۃ۔/(44 ۔ 47)

اوراگرہم اسلام کےارکان خمسہ میں غورفکرکریں توہم انہیں مختلف انواع میں پائیں گے ۔

پہلارکن شہادتان ہیں : یعنی ( لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ ) جس میں دل اورزبان کے اعمال کوجمع کردیاگیاہے ۔

اوردوسرارکن : نمازہےیہ ایسافعل اورعمل ہےجس کاتعلق بدن سے ہےاوردن اور رات کےتقسیم کردہ اوقات میں رب اوربندےکےدرمیان صلہ اوررابطہ ہے ۔

تیسرارکن : روزےہیں : جوکہ ایک ایسی عبادت ہےجس میں کھانےپینےاورجماع اور روزہ ختم کرنےوالی دوسری اشیاءسےطلوع فجرسےلیکرغروب شمس تک پرہیزاور رکناہے ۔

تومسلمان اللہ تعالی کی عبادت کےلئےروزہ رکھتاہےاوراس کےساتھ ساتھ اس میں ان مسلمان بھائیوں کےمتعلق احساس پیداہوتاہےجوکہ فقیرہیں ان کاکیاحال ہوگا ۔

اورچوتھارکن زکاۃ ہے : یہ ایساعمل ہےجس کاتعلق مال سے ہےمسلمان جس کےپاس قدرت ہووہ مال میں سےکچھ حصہ اپنےفقراءاورمساکین مسلمان بھائیوں پرخرچ کرتاہے ۔

اورپانچواں رکن حج ہے:یہ ایساعمل ہےجس میں مال خرچ کرنااوربدنی عمل دونوں جمع ہیں ۔

تواگرآپ ان ارکان خمسہ پرغوروفکراورتدبرکریں گےتواس میں آپ کوبہت ہی عظیم حکمتیں ملیں گی تواسلام اس پرقائم ہےکہ :

شرک سےعلیحدگی اختیارکرکےخالص توحیدکےساتھ اللہ تعالی کی اطاعت و فرمانبرداری کی جائےاوریہ کہ اللہ وحدہ کی عبادت بھی مشروع طریقہ پرکریں اوروہی کریں جوہمارےلئےعبادت میں مشروع کیاگیاہے ۔

بعض لوگوں پریہ آسان ہوتاہےوہ بدنی عمل کریں لیکن ان کےلئےمال خرچ کرنامشکل اورمشقت والاکام ہوتاہےتوزکاۃ میں ایسےلوگوں کی چھان پھٹک اورتمیزہوتی ہےاوران کاامتحان ہوتاہےکہ آیاوہ مال خرچ کرتےہیں کہ نہیں ۔

اوربعض لوگوں پربہت زیادہ مال خرچ کرناتوآسان ہوتاہےلیکن ان کےلئےبدنی اعمال کرنےمشکل اوران کےکرنےمیں مشقت ہوتی ہےتوایسےلوگوں کےلئےنمازفرض کی گئی تاکہ لوگوں کاامتحان ہوسکے ۔

اوربعض لوگوں پرنمازپڑھنااورزکاۃ اداکرنایہ دونوں کام آسان ہوتےہیں لیکن انہیں اپنی پسندیدہ چیزیں کھاناپینااورجماع کی لذت کوترک کرنامشکل ہوتاہےتوایسےلوگوں کےلئےروزہ امتحان اورآزمائش ہے ۔

اورحج میں مالی اوربدنی دونوں عبادتوں کوجمع کردیاگیاہے ۔۔۔

اس کےعلاوہ بھی ان عبادات میں کئی ایک حکمتیں اوراچھی غرض وغایت ہے ۔

اوریہ سب اوکان تواللہ تعالی کی طرف سےوحی کردہ ہیں جوکہ ہمیں صادق وامین نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پہنچائےاورجنہیں مسلمانوں نےقبول اورتسلیم کیاہے ۔

ہم اللہ تعالی سےسب کےلئےھدایت کی دعاکرتےہیں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد