الحمد للہ.
امام احمد رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
اپنے دل ميں نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھنے ميں كوئى حرج نہيں.
ديكھيں: المغنى ( 2 / 165 ) اور اس كے بعد كے صفحات.
اور مستقل فتوى كميٹى كا كہنا ہے:
( جب خطيب نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھے تو سامع بھى بغير آواز بلند كيے نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھے ).
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 8 / 217 ).
اور شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كا كہنا ہے:
جب خطيب نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا ذكر كرے تو سامع كو سرى طور پر درود پڑھنا چاہيے، تا كہ اس كے ارد گرد والوں كو تشويش لاحق نہ ہو. اھـ
ديكھيں: مجموع فتاوى ابن عثيمين ( 16 / 166 ).
واللہ اعلم .