الحمد للہ.
جب آپ وضوء كر ليں تو اصل ميں وہ طہارت كى حالت ميں ہى باقى ہے، جو كچھ آپ كو وسوسے اور شك پيدا ہوتے ہيں ان كى طرف ملتفت نہ ہوں، كيونكہ يہ تو شيطان كى جانب سے ہيں.
جى ہاں اگر آپ كو يہ يقين ہو كہ وضوء كرنے كے بعد كوئى چيز خارج ہوئى ہے تو اس حالت ميں وضوء باطل ہوگا، اور آپ كو دوبارہ وضوء كرنا ہوگا، اور اسى طرح دوران نماز آپ كو جو يہ محسوس ہوتا ہے كہ پيشاب كى نالى ميں كچھ قطرے باقى ہيں اس سے بھى آپ اعراض كرتے ہوئے اس كى طرف دھيان مت ديں، اور آپ طہارت اور وضوء پر بنا كريں، اس كے بعد تفتيش كى كوئى ضرورت نہيں؛ كيونكہ ايسا كرنے سے وسوسوں كا باعث اور سبب بنےگا، اللہ تعالى آپ كو اس سے عافيت دے.