اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

لیلۃ القدر دیکھنا

سوال

کیا لیلۃ القدر کا آنکھوں سے مشاہدہ ممکن ہے؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر انسان کو لیلۃ القدر نظر آئے تو وہ آسمان میں نور یا ایسی ہی کوئی چیز دیکھتا ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام نے لیلۃ القدر کو کیسے دیکھا تھا؟ اور یہ کیسے معلوم ہوگا کہ لیلۃ القدر دیکھ لی ہے؟ اور اگر کوئی شخص لیلۃ القدر تو نہ دیکھے لیکن عبادت کیلیے خوب محنت کرے تو کیا پھر بھی اسے اپنی محنت کا ثواب ملے گا؟ امید کرتے ہیں کہ دلیل کے ساتھ وضاحت فرمائیں گے۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

جسے اللہ تعالی چاہے وہ اپنی آنکھوں سے لیلۃ القدر دیکھ سکتا ہے چنانچہ اس کیلیے اسے لیلۃ القدر کی نشانیاں نظر آتی ہیں، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم لیلۃ القدر کی نشانیوں سے ہی اس رات کو پہچانتے تھے، تاہم اگر کوئی ایمان اور ثواب کی امید سے لیلۃ القدر میں قیام کرے لیکن اسے یہ نشانیاں نظر نہ آئیں تو  وہ پھر بھی ثواب کا مستحق ہوگا اسے ثواب سے محروم نہیں کیا جائے گا۔

اس لیے مسلمان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق رمضان کے پورے آخری عشرے میں اجر و ثواب کی امید سے بھر پور محنت کرنی چاہیے، چنانچہ اگر ایمان و ثواب کی امید سے کیا ہوا قیام  لیلۃ القدر پا لیتا ہے تو اسے لیلۃ القدر کا ثواب ضرور ملے گا چاہے اسے لیلۃ القدر پانے کا علم ہو یا نہ ہو؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
(جو شخص لیلۃ القدر میں قیام ایمان اور ثواب کی امید سے کرے تو اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں)

اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ:
(جو شخص لیلۃ القدر کی تلاش میں قیام کرے اور پھر اسے وہ رات مل جائے تو اس کے گزشتہ و پیوستہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں)

لیلۃ القدر کی علامات کیلیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ  اس رات صبح کو سورج مدھم اور بے نور طلوع ہوتا ہے، ابی بن کعب رضی اللہ عنہ حلفاً کہا کرتے تھے کہ یہ ستائیسویں رات ہے اور وہ اسی علامت کو دلیل بناتے تھے۔

اگرچہ راجح یہی ہے کہ یہ رات پورے عشرے میں منتقل ہوتی رہتی ہے، اور پورے عشرے میں سے طاق راتوں میں زیادہ امکان  ہوتا ہے، لہذا اگر کوئی شخص پورا عشرہ ہی نماز، تلاوتِ قرآن، دعا اور دیگر نیکیاں سر انجام دیتا ہے تو یقینی طور پر اسے لیلۃ القدر مل جاتی ہے، اور اللہ تعالی کے کیے ہوئے وعدے کو پا لیتا ہے صرف شرط یہ ہے کہ یہ محنت اور جد و جہد ایمان کی حالت میں ثواب کی امید سے کرے۔

اللہ تعالی ہم سب کو عمل کی توفیق سے نوازے۔

درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر!

واللہ اعلم.

ماخذ: الشيخ محمد صالح المنجد