الحمد للہ.
سب تعريفات اللہ تعالى كے ليے ہيں، اور اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام ہو.
اما بعد:
سوال نمبر ( 5000 ) اور ( 5011 ) كے جوابات ميں گانے بجانےكے آلات اور موسيقى كے حكم كى تفصيل بيان ہو چكى ہے كہ يہ حرام ہے، اور اس كى حرمت كے كتاب و سنت اور صحابہ كرام كے عمل اور آئمہ كرام كے اقوال كے دلائل بيان ہو چكے ہيں، اور يہ حكم ہر قسم كى موسيقى كے ليے عام ہے، چاہے كوئى شخص موسيقى كے ساتھ كچھ اچھے كلمات اور اشعار بھى گائے جس كے معانى اچھے ہو، اس ليے آپ ان سوالات كے جوابات كو مطالعہ ضرور كريں.
ليكن بعض وہ اشعار جن ميں اللہ تعالى كى تعريف اور ثنا بيان كى گئى ہو يا پھر اس ميں اخلاق حسنہ كى دعوت دى گئى ہو، يا پھر دوسرے اچھے معانى پر مشتمل اشعار اور كلمات كا گنگنانا، يا سر لگانا ( بغير كسى موسيقى اور آلہ موسيقى كے ) تو شعر كے متعلق تو يہ ہے كہ اصل ميں يہ كلام ہے، اس ميں اچھى چيز صحيح اور بہتر ہے، اور اس ميں سے قبيح چيز قبيح ہى ہے.
تو اگر اس كے كلمات بدعات و غلو جو كہ شرعا مذموم ہے سے خالى اور سليم ہوں، اور وہ كلمات اور اشعار برى اور قبيح كلام سے خالى ہوں جو اللہ تعالى كى شان كے متعلق كہنے صحيح نہيں، تو بعض اوقات اور كبھى كبھار انہيں گنگنانے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اس ميں شرط يہ ہے كہ يہ گانا گانے اور جھومنے والوں كے سر كا باعث نہ بنے، كيونكہ اس ميں فسق و معاصى كے مرتكب افراد كے ساتھ مشابہت ہے.
اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" اور جس كسى نے بھى كسى قوم سے مشابہت اختيار كى تو وہ انہى ميں سے ہے "
اسى طرح ان گانا گانے والوں سے بغض ركھنے كا تقاضاہ ہے كہ اللہ كہ ان سے مشابہت نہ اختيار كى جائے، اور نہ ہى ان كى تقليد اور نقل كرتے ہوئے ان كى آواز اور سر لگايا جائے.
اور رہا مسئلہ بعض ان اشعار يا كلمات جو لوگوں كے متعلق كہے گئے ہوں، اور اسے اللہ تعالى كى طرف پھيرنا، يہ صحيح نہيں، بلكہ مومن شخص كو چاہيے كہ وہ قرآنى آيات، اور شرعى اذكار، اور نبوى دعاؤں كے ساتھ اللہ تعالى كى عظمت و جلال اور اس كے جمال كو سامنے ركھتے ہوئے اس كى عظمت و بزرگى بيان كرے.
اور وہ اشعار جن ميں اللہ تعالى كى ثناء اور اس كى نعمتوں اور فضل و كرم كا ذكر ہو بعض اوقات انہيں گنگنانے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اس ميں سابقہ شروط كو پيش نظر ركھا جائے.
واللہ اعلم .