الحمد للہ.
بالکل ہمیں اس بات کا ادراک ہے کہ ہماری مسلمان بہنوں کو کچھ مغربی ممالک میں نقاب پہننے کی وجہ سے خاصی مشکلات کا سامنا ہے۔
اور علمائے کرام نے صراحت کے ساتھ بوقت ضرورت چہرہ یا بدن کا کچھ حصہ کھولنے کی اجازت دی ہے، مثال کے طور پر علاج معالجے کے وقت ایسا کرنے کی گنجائش موجود ہے۔
بیوقوف لوگوں کی جارحیت سے بچاؤ علاج معالجے سے کم ضروری نہیں ہے، بلکہ اکثر اوقات جارحیت سے بچاؤ علاج معالجے کی ضرورت سے کہیں زیادہ ضروری ہوتا ہے۔
چنانچہ اس بنا پر جب غالب گمان یہی ہو کہ آپ کو نقاب پہننے کی وجہ سے جارحیت اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا تو اس وقت چہرہ کھول کر رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس میں آپ پر کوئی حرج نہیں ہے؛ کیونکہ آپ مجبور ہو کر چہرہ کھول رہی ہیں نقاب کو آپ نے مسترد نہیں کیا۔
واللہ اعلم.