الحمد للہ.
الحمدللہ:
ایسی دکانوں اور اسٹوروں پر پہرے کا کام کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے جہاں لباس وغیرہ جیسی شرعی طور پر جائز چیزیں فروخت ہوتی ہیں، لیکن ایسی جگہوں کی چوکیداری کرنا جائز نہیں ہے جو کہ حرام کاموں کے لئے تیار کی گئی ہیں، یا جن جگہوں میں حرام چیزیں حلال چیزوں سے زیادہ ہوں، مثلاً: سودی بینک، شراب کی دکانیں، جوا کھیلنے اور رقص کرنے کے ہال وغیرہ؛ کیونکہ گناہ کے کاموں میں معاونت کرنا بھی حرام ہوتا ہے، اللہ تعالی کا فرمان ہے:
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
ترجمہ: نیکی اور تقوی کے کاموں پر ایک دوسرے سے تعاون کرو ، گناہ اور زیادتی کے کاموں میں تعاون مت کرو، اللہ سے ڈرو ؛ بیشک اللہ تعالی سخت سزا دینے والا ہے۔[ المائدة:2]
اسی طرح دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی (14/ 481)میں ہے کہ:
"کیا کسی مسلمان فوجی یا چوکیدار کے لئے کلیسا ، شراب خانہ، سینما یا برائی کے اڈوں جیسے کہ جوا خانہ، یا شراب کی دکان وغیرہ کی چوکیداری کرنا جائز ہے؟
جواب: چرچ، شراب خانوں، اور سینما جیسے برائی کے اڈوں کی چوکیداری کا کام کرنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس میں گناہ کے لئے تعاون پایا جاتا ہے، جبکہ اللہ تعالی نے برائی کے کام میں تعاون سے روکا ہے اور فرمایا:
وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
ترجمہ: نیکی اور تقوی کے کاموں پر ایک دوسرے سے تعاون کرو ، گناہ اور زیادتی کے کاموں میں تعاون مت کرو، اللہ سے ڈرو ؛ بیشک اللہ تعالی سخت سزا دینے والا ہے۔[ المائدة:2]
عبد اللہ غدیان۔۔۔ عبد الرزاق عفیفی۔۔۔ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز " ختم شد
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (173073) کا جواب ملاحظہ کریں۔
جس اسٹور کے گودام کی آپ چوکیداری کرتے ہیں وہاں پر شرعی طور پر جائز چیزیں زیادہ ہیں، اور آپ کسی بھی حرام چیز کے لئے کسی قسم کا تعاون براہ راست پیش نہیں کرتے ، مثلاً: آپ اسے اٹھا کر نہیں رکھتے، نہ ہی ان کا ریکارڈ مرتب کرتے ہیں تو پھر غالب اور زیادہ چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ کے اس ملازمت کو جاری رکھنے میں کوئی حرج نہیں ۔
اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ دکانوں میں معمولی حرام چیزوں کا پایا جانا [آپ کے علاقے میں] بلوا عامہ بن چکا ہے، اور یہ ایک اصولی قاعدہ ہے کہ : ذیلی امور میں جن چیزوں سے صرفِ نظر ہو سکتا ہے بنیادی امور میں ان سے صرفِ نظر ممکن نہیں ہوتا۔
پھر آپ نے یہ بھی ذکر کیا کہ اس ملازمت کے دوران آپ آسانی سے نماز وقت پر بھی ادا کرتے ہیں اور ڈاڑھی بھی منڈوانی نہیں پڑتی۔
واللہ اعلم