جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

کیا نصرانی عورت مسلمان سے شادی کرے تو مہر لینا اس کا حق ہے

3025

تاریخ اشاعت : 10-03-2004

مشاہدات : 8188

سوال

میں ایک عیسائي لڑکی ہوں اورمسلمان نوجوان سے شادی کی کرنا چاہتی ہوں ، میں کنواری تو نہیں جس کا علم اس نوجوان کوبھی ہے ، توکیا اس حالت میں مجھے مہر لینے کا حق حاصل ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

سب سے پہلے توہم سوال کرنے پر آپ کے شکر گزار ہیں ، اوردوسری بات یہ ہے کہ مہر کے موضوع میں داخل ہونے سے قبل اصل میں شادی کے حکم کے بارہ میں معلوم کرنا ضروری ہے ، کہ آیا مسلمان شخص کے لیے کسی غیر مسلم سے شادی کرنا جائز ہے کہ نہيں ؟

( اس کی تفصیل دیکھنے کے لیے آپ سوال نمبر689 اور 2527 کے جواب کا مطالعہ ضرور کریں ) ۔

مسلمان شخص کے لیے اہل کتاب کی عفیف اورپاکباز عورت کے ساتھ شادی کرنا جائز ہے ، اس پر اس سے عقدنکاح کے وقت حکم لگایا جائے گا کہ آیا وہ زنا اورفسق وفجور اورفحاشی ترک کرچکی ہے کہ نہیں ۔

اگرتو وہ عفت وعصمت کی مالک ہو اورپاک صاف ہو تو مسلمان کا اس سے نکاح کرنا جائز ہے ، اوراس حالت میں عورت کواس کا مہر بھی ملے گا ، اصل میں ہم اس مشکل کو حل کرنے کے لیے آپ کونصیحت کرتے ہیں کہ آپ اسلام قبول کرلیں اس لیے کہ اسلام پہلے تمام گناہوں اورمعاصی کی آلائشوں کوختم کرکے رکھ دیتا ہے ۔

آپ اسلام قبول کرکے اپنےآپ کوآگ سے بچالیں گی اوردنیا و آخرت کی سعادت بھی حاصل کرلیں گی اورپھر اسلام قبول کرنے کے بعد آپ کا اس سے شادی کرنے میں کسی بھی قسم کا شبہ باقی نہیں رہے گا ، اوراصل میں نہ ہی وہ مشکل رہے گی جس کا ذکر آپ نے سوال کیا ہے ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کوھدایت نصیب فرمائے اورتوفیق اورنجات عطا فرمائے ، سلامتی تواس پرہی ہے جوھدایت کی پیروی کرتا ہے ۔

والسلام علی من اتبع الھدی ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد