الحمد للہ.
جی ہاں ایسا کرنا جائز ہے ، اس لیے کہ بال اورناخن کاٹنے کی حرمت توصرف قربانی کرنے والے ساتھ خاص ہے ، اورقربانی کرنے والے وہ ہے جس نے اپنے مال سے قربانی خریدی ہے ، اورجسے ذبح کرنے کا وکیل بنایا جائے اس پراس طرح کی کوئي چيز لازم نہيں آتی ۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
وکیلوں پرکچھ نہیں کیونکہ وہ قربانی ذبح کرنے والے نہيں ہیں ، بلکہ قربانی والے تووہ ہیں جنہوں نے انہیں وکیل بنایا ہے یعنی ان کے موکل ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی اسلامیۃ ( 2 / 316 ) ۔
واللہ اعلم .