سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

میقات سے تقریباتین گھنٹے قبل ہی احرام کی تیاری کرنا

سوال

ہم مکہ سے تین سوکلومیٹردور رہائش پذیر ہیں اورگاڑی یہ مسافت زیادہ سے زيادہ تین گھنٹوں میں طے کرتی ہے ، توکیا ہمارے لیے یہ جائز ہے کہ ہم گھر سے ہی غسل کرکے احرام کے چادریں زیب تن کرلیں اورمکہ روانہ ہوجائيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جی ہاں یہ جائز ہے ، لیکن آپ احرام کی نیت میقات سے گزرتے وقت ہی کریں اس سے پہلے نہیں ۔

شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی مندرجہ ذيل سوال کیا گيا کہ :

ایسا شخص جومکہ سے تین سوپچاس ( 350 ) کلومیٹرکی مسافت پررہائش پذیر ہے اورگاڑی کے ذریعہ مکہ سفرکرتا ہے کیا اس کے لیے اپنے شھر سے ہی غسل اور احرام کا لباس زیب تن کرکے احرام کی تیارکرنا جائز ہے ؟ اورکیا وہ اپنے شھر سے ہی احرام باندھ سکتا ہے ؟

توشیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :

میقات کے قریب رہنےاورگاڑی سے سفر کرنے کی بناپر ان لوگوں کے لیے اپنے گھروں سے ہی غسل کرکے خوشبولگانا اوراحرام کا لباس پہننے میں کوئي حرج نہيں ، لیکن ان کےلیے مشروع یہ ہے کہ وہ احرام میقات سے ہی باندھیں ، اوراحرام نسک میں داخل ہونے کی نیت کوکہتے ہیں اوریہی احرام ہے ، پھراسے نسک کااپنے تلبیہ میں نام لینا ہوگا تووہ یہ کہےگا کہ لبیک عمرۃ یا لبیک حجا ، اورپھرسارا شرعی تلبیہ کہے :

( لبيك اللهم لبيك ، لبيك لا شريك لك لبيك ، إن الحمد والنعمة لك والملك لا شريك لك )

حاضرہوں میں اے اللہ حاضر ہوں ، میں حاضر ہوں تیراکوئي شریک نہيں میں حاضر ہوں ، یقینا سب تعریفات اورنعمتیں اوربادشاہی تیری ہی ہے تیرا کوئي شریک نہيں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی سب کواپنی رضامندی کے عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

دیکھیں : فتاوی ابن باز ( 17 / 51 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب