اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

خاوند نے بیوی کواپنے ساتھ فحش فلمیں نہ دیکھنے کی صورت میں طلاق کی دھمکی دے دی

40040

تاریخ اشاعت : 06-12-2004

مشاہدات : 24346

سوال

ایک عورت کا خاوند اسے بلوپرنٹ اورفحش فلمیں دیکھنے پر مجبور کرتا ہے لیکن بیوی اس کا انکار کرتی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ وہ بھی نہ دیکھا کرے اوراسے یہ اختیار دیا ہے کہ یا تو فلمیں چھوڑ کراسے رکھے یا پھر اسے چھوڑدے ، اب اسے کیا کرنا چاہیے – خاوند اسے یہ دھمکی دیتا ہے کہ اگر وہ فلمیں نہیں دیکھے گی تو طلاق دے دے گا – آپ اسے کیا نصیحت کرتے اورمشورہ دیتے ہیں ؟
کیا وہ فلمیں دیکھ لے یا پھر طلاق حاصل کرلے ، اورخاص کرجب کہ اس کے تین بچے بھی ہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اللہ تعالی نے مسلمان پر واجب کیا ہے کہ وہ اپنے آپ اورگھروالوں کو جہنم کی آگ سے محفوظ کرے اوربچائے ۔

اسی کا ذکر کرتے ہوئے اللہ تعالی نے فرمایا :

اے ایمان والو! تم اپنے آپ اوراپنے گھروالوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اورپتھر ہیں ، جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں جنہیں اللہ تعالی جو حکم دیتا ہےوہ اس پر عمل کرتے ہیں اوراس کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیا جات ہے وہ بجا لاتے ہیں التحریم ( 6 ) ۔

اوراللہ تعالی نے بیوی اور اولاد کو خاوند کی رعایا بنا یا ہے اورقیامت کے روز اسے اپنی رعایا کے بارہ میں جوابدہ ہونا ہوگا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان یہی ہے :

عبداللہ بن عمررضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتےہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( تم میں سے ہر ایک ذمہ دار ہے اور ہر ایک اپنی رعایا کا جوابدہ ہوگا ، لوگوں پر جوامیر ہے اسے اس کی رعایا کے بارہ میں باز پرس ہوگی ، اورمرد اپنے گھروالوں کا ذمہ دار ہے اوراسے ان کے بارہ میں جواب دینا ہوگا ، اورعورت اپنے خاوند کے گھراوراس کی اولاد کی ذمہ دار ہے اسے ان کے بارہ میں جواب دینا ہوگا ، اورغلام اپنے مالک کے مال کا ذمہ دار ہے اسے اس کے بارہ میں جواب دینا ہوگا ، خبردار تم میں سے ہر ایک ذمہ دار ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے بارہ میں سوال ہوگا ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 853 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1829 ) ۔

اللہ عزوجل نے اس شخص کو بہت سخت وعید سنائي ہے جو اپنی رعایا سے دھوکہ کرتا اورانہیں شرعی نصیت نہیں کرتا اس پر جنت حرام کردی ہے ۔

معقل بن یسار رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( اللہ تعالی نے جسے بھی کسی رعایا کا ذمہ دار اورحکمران بنایا تو وہ انہیں نصیحت نہیں کرتا وہ جنت کی خوشبوبھی نہيں حاصل کرسکتا ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6731 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 142 ) ۔

خاوند فحش اورگندی فلمیں دیکھ کرجو کچھ کررہا ہے وہ ایک برائي اوربہت ہی بڑا گناہ ہے ، ایسا کرنا اس کے لیے حلال نہیں چہ جائیکہ اپنے علاوہ وہ کسی اورکو بھی ایسا کرنے پر مجبور کرے ۔

اگر خاوند اپنی بیوی کو ایسی فلموں کا مشاہدہ کرنے کا کہتا ہے تواس میں اس کی اطاعت کرنی جائز نہیں ، کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( اللہ تعالی کی معصیت میں کسی کی بھی اطاعت نہیں ، بلکہ اطاعت تو صرف نیکی اور بھلائي کے کاموں میں ہے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 7257 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1840 ) ۔

اورخاوند کا طلاق کی دھمکی دینا بیوی کے لیے کوئي شرعی عذر شمار نہيں کیا جائے گا ، اورنہ ہی وہ ایسا کرنے میں مجبور شمار ہوگی ، بلکہ بیوی پر واجب ہے کہ وہ خاوند کواچھے اندازمیں وعظ و نصیحت کرے ، اگر تو وہ اس برائي کو ترک کردیتا ہے توبہتر اوراچھا اوربیوی کو اس کا اجروثواب حاصل ہوگا ۔

اور اگر خاوند اللہ تعالی کے حکم آنکھوں کو حرام کام سے نیچی رکھنے سے انکار کردے اورتسلیم نہ کرے توبیوی کے لیے برائي کے ارتکاب پر خاوند کی اطاعت حلال نہیں ، اورنہ ہی اس کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے اوراولاد کے خدشہ سے اسی کے ساتھ چمٹی رہے ، بلکہ اللہ تعالی اسے اس کے بدلے میں نعم البدل عطافرمائے گا ، ان شاء اللہ تعالی ۔

گندی اورفحش فلموں کا مشاھدہ کرنے کے حکم کی تفصیل آپ سوال نمبر ( 12301 ) کے جواب میں دیکھ سکتے ہیں ۔

ایسے خاوند کووعظ ونصیحت کرنے کے طریقے آپ کو سوال نمبر ( 7669 ) کے جواب میں ملیں گے آپ اس کا مطالعہ کریں ۔

اوراگر خاوند بے نماز ہو توپھر بیوی کو فسخ نکاح کے مطالبہ میں تردد نہيں کرنا چاہیے کیونکہ وہ کافر ہے ، ہم نے بے نماز خاوند کے ساتھ باقی رہنے کا حکم سوال نمبر ( 4501 ) اورسوال نمبر ( 5281 ) کے جوابات میں بیان کیا ہے ، آپ اس کا بھی مراجعہ کریں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب