الحمد للہ.
نہ تو تمباكو كاشت كرنا جائز ہے، اور نہ ہى فروخت كرنا، اور نہ ہى اسے استعمال كرنا، كيونكہ تمباكو كئى ايك وجوہات كى بنا پر حرام ہے.
اس ليے كہ تمباكو سے صحت كو كئى قسم كے نقصانات اور ضرر لاحق ہوتے ہيں، اور اس كا خبيث اور گندا ہونا بھى اس كى حرمت كا باعث ہے، اور اس كا كوئى فائدہ بھى نہيں.
مسلمان شخص كو يہ ترك كرنا اور اس سے دور رہنا چاہيے، نہ تو اس كى زراعت و كاشت كرے، اور نہ ہى اس كى تجارت، كيونكہ جب اللہ تعالى نے كسى چيز كو حرام كيا ہے تو اس كى قيمت بھى حرام كر دى ہے.
واللہ اعلم .