سوموار 22 جمادی ثانیہ 1446 - 23 دسمبر 2024
اردو

پلائى سٹيشن نامى كھيل كى خريد و فرخت اور استعمال كا حكم

97681

تاریخ اشاعت : 05-08-2008

مشاہدات : 8262

سوال

ميں تفريحى اشياء جس ميں كچھ موسيقى يا عورتوں كى تصاوير پائى جاتى ہيں كے ساتھ كھيلنے اور استعمال كرنے كے متعلق سوال كرنا چاہتا ہوں، جيسا كہ پلائى اسٹيشن كے آلے ہيں، ان كى خريد و فروخت اور انہيں استعمال كرنے كا حكم كيا ہے ؟
يہ علم ميں رہے كہ يہ كھيل بذاتہ خراب نہيں، يا پھر يہ خرابى اور غلط دعوت نہيں ديتے مثلا فٹ بال يا گاڑيوں اور سائيكلوں كى ريس، يا جنگى كھيليں، اور اسلحہ وغيرہ ليكن ان كھيلوں كو كچھ خرابياں خراب كرتى ہيں جيسا كہ اوپر بيان ہوا ہے.

جواب کا متن

الحمد للہ.

اليكٹرانك كھيل عمومى طور پر بہت سارى خرابيوں پر مشتمل ہوتے ہيں، جن ميں عقيدہ اور سلوك كى خرابى بھى شامل ہے، اور ان كھيلوں ميں موسيقى اور گانے بجانے كے آلات و ساز بھى استعمال كيے جاتے ہيں، ہر چھوٹا بڑا ان كھيلوں ميں پڑ جاتا ہے حتى كہ اسے شرعى واجب بھى بھول جاتے ہيں، اور وہ اپنے آپ اور دوسروں كے حقوق بھى بھول جاتے ہيں.

ان كھيلوں كو فروخت كرنے كے متعلق گزارش يہ ہے كہ: اگر اس كى ذات كے اعتبار سے حلال كى بنسبت حرام غالب ہو، اور اس كے استعمال كے اعتبار سے بھى حلال كى بنسبت حرام غالب ہو تو اسے فروخت كرنا جائز نہيں.

اور اسے استعمال كرنے كے متعلق عرض يہ ہے كہ:

يہ كھيل كے موضوع اور ہدف كے حساب سے اس كا حكم ہو گا ـ بعض كھيلوں ميں تو بہت زيادہ لڑائى اور مار كٹائى ہوتى ہے، اور بعض كا موضوع اور ہدف سڑكوں سے غلط اور گندى قسم كى فاحشہ عورتوں كو اٹھانا ہوتا ہے، اور بعض ميں صليب كى تعظيم، اور مردے زندہ كرنا ہوتے ہيں ـ اور كھيل كا برائى اور غلط اشياء سے خالى ہونا مثلا ننگى تصاوير اور موسيقى، اور كھيلنے والوں كو واجب اور فروض سے مشغول كر دينا، اور اس ميں جوا و قمار بازى كا نہ پايا جانا، اور كثرت سے نہ كھيلنا، تو ہر كھيل ميں ان اشياء كو مدنظر ركھ كر شرعى حكم لگايا جائيگا، اگر تو اس ميں يہ غير شرعى يا اس ميں سے كچھ غير شرعى اشياء پائى جاتى ہوں تو پھر اس كا كھيلنا جائز نہيں، ليكن اگر ہر قسم كى شرعى ممنوعہ اشياء سے خالى ہو تو جائز ہوگى.

يہاں ہم والدين اور بچوں اور بچوں كےذمہ داران كو متنبہ كرنا چاہتے ہيں كہ وہ بچوں كو گيم لا كر دينے اور انہيں اس كھيل ميں مشغول كرنےسے پہلے اس گيم كو اچھىطرح چيك كر ليں، كيونكہ بعض گيميں ايسى بھى ہيں جس ميں كئى مواقع پر فحش قسم كے جنسى اور سيكسى مشاہد پائے جاتے ہيں مثلا (GrandTheft Auto ) اور (Tomb Raider ) نامى گيم، اور بعض گيموں ميں اسلام كى توہين كى گئى ہے، مثلا ( first to fight ) نامى گيم ميں سارے علاقوں اور شہروں كو داڑھى ركھنے والوں سے پاك كرنے كا ہدف ديا گيا ہے، اور اس ميں جيسے ہى مسجد سے آذان كى آواز آئے تو ان مساجد پر بمبارى كرنا ہوتى ہے، اور اس ميں قرآن مجيد پر فائرنگ بھى كرنا ہوتى ہے، اور آپ اس وقت تك گيم كا اگلا حصہ كھيل ہى نہيں سكتےجب تك سارے شہر سے مسلمان اور ان كى مساجد كو ختم نہيں كرينگے.

اس ميں آپ پورى وضاحت كے ساتھ مساجد كى حرمت پامال ہوتے ديكھ سكتے ہيں، اور ديكھيں گے كہ ان مسلمانوں كو بھى تلاش كرنا ہوتا ہے جنہيں وہ دہشت گردوں كا نام ديتے ہيں.

ہم نے سوال نمبر ( 2898 ) اور ( 39744 ) كے جوابات ميں ہم الكٹرك گيمز كى خرابياں بيان كر چكے ہيں، اور وہاں ہم نے خاص كرپلائى اسٹيشن كا بھى ذكر كيا ہے، اور دوسرے سوال كے جواب ميں ہم نے اس كى خريد و فروخت كا حكم بھى بيان كيا ہے.

اور سوال نمبر ( 46203 ) كے جواب ميں آپ كو ويڈيو گيمز كى دوكان پر ملازمت سے آنے والى آمدنى كے متعلق سوال كا جواب معلوم كر سكتے ہيں.

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب