منگل 1 ذو القعدہ 1446 - 29 اپریل 2025
اردو

اگر مال دوران سال نصابِ زکاۃ سے کم ہو جائے تو؟

99381

تاریخ اشاعت : 17-02-2025

مشاہدات : 770

سوال

میرے پاس دس ماہ سے 10 ہزار ریال تھے، اب میں نے ان پیسوں کی کچھ چیزیں گھر کے لیے خرید لی ہیں، اور میرے پاس ان میں سے صرف 500 ریال باقی ہیں، پھر جب مجھے تنخواہ ملی تو دوبارہ پھر 10000 ریال ہو گئے، تو کیا مجھ پر زکاۃ ادا کرنا فرض ہو گا؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

نقدی پر زکاۃ واجب ہونے کے لیے جو شرائط لاگو ہوتی ہیں ان میں یہ بھی ہے کہ نصابِ زکاۃ کے برابر رقم ایک سال سے ملکیت میں ہو؛ اس کی دلیل سنن ابن ماجہ: (1792) میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے ، آپ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا: (سال گزرنے سے پہلے تک مال پر کوئی زکاۃ نہیں ہے۔) اس حدیث کو البانی نے "إرواء الغليل" (787)میں صحیح قرار دیا ہے۔

اس بنا پر: اگر دورانِ سال مال کی مقدار نصابِ زکاۃ سے کم ہو جاتی ہے چاہے چیز کے فروخت ہونے کی وجہ سے، یا جانوروں میں سے کسی کے مرنے کی وجہ سے، یا اخراجات میں استعمال ہو جانے کی وجہ سے تو اس پر زکاۃ واجب نہیں ہو گی؛ کیونکہ دوران سال مال میں آنے والی کمی کی وجہ سے نصاب پر پورا سال نہیں گزرا، اس لیے اس پر زکاۃ واجب نہیں ہو گی۔

لیکن اگر کم ہونے کے بعد نصاب دوبارہ پورا ہو جائے تو اسی وقت سے زکاۃ کا نیا سال شروع ہو جائے گا۔

علامہ نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ہمارا موقف، اسی طرح امام مالک اور امام احمد سمیت جمہور علمائے کرام کا زکاۃ فرض ہونے کے لیے یہ ہے کہ: جس مال پر زکاۃ واجب ہونی ہو اس پر ایک سال کا عرصہ گزرنا شرط ہے۔ اس کے لیے سونے ، چاندی، اور جانوروں کی طرح پورا سال نصاب کا پایا جانا ضروری ہے۔ اگر سال کے دوران کچھ لمحات کے لیے بھی نصاب میں کمی ہوئی تو نصاب کا سال ختم ہو گیا، تو اب جب نصاب مکمل ہو گا تو زکاۃ کا سال شروع سے شمار کیا جائے گا۔" ختم شد
"المجموع" (5/506 )

علامہ بہوتی رحمہ اللہ "كشاف القناع" (2/ 179) میں کہتے ہیں:
"دورانِ سال اگر مال میں نصاب سے کمی ہوئی تو زکاۃ کا سال ختم ہو جائے گا؛ کیونکہ پورا سال نصاب کے برابر یا نصاب سے زیادہ مال کا ہونا زکاۃ واجب ہونے کے لیے شرط ہے۔" ختم شد

اس بنا پر: نصاب سے کم ہو جانے والے اس مال میں آپ پر کوئی زکاۃ نہیں ہے، آپ زکاۃ کے لیے سال کا شمار دوبارہ پھر اس وقت شروع کریں گے جب تنخواہ ملنے پر آپ کے پاس نصاب کے برابر مال جمع ہو گیا۔

نقدی نوٹوں کی زکاۃ کا نصاب جاننے کے لیے آپ سوال نمبر: (100570) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب