جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

سالگرہ کے موقع پر اہل خانہ کی طرف سے کھانے، مٹھائی اور تحائف قبول کرنے کا حکم

سوال

میں اپنی سالگرہ نہیں مناتی لیکن میری سالگرہ کے دن مجھے تحائف پیش کئے جاتے ہیں تو میں کیا کروں؟ کیا میں انہیں قبول کر لوں یا مسترد کر دوں؟ واضح رہے کہ اگر میں اپنی سہیلی سے تحفہ وصول نہ کروں تو وہ مجھ سے ناراض ہو جائے گی، عام طور پر میرے گھر والے بھی اس دن میں خصوصی کھانے تیار کرتے ہیں تو میں پھر کیا کروں؟ کیا میں اس کھانے میں سے کھا لوں؟ اور اس کا کیا حکم ہو گا کہ اگر میری سالگرہ کے دن کے بعد مجھے کوئی تحفہ دیا جائے؟ واضح رہے کہ وہ تحفہ خریدا ہی سالگرہ کے لیے گیا تھا اس تحفے کا کوئی اور مقصد ہی نہیں تھا، تو کیا میرے لیے اسے قبول کرنا جائز ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

انسان کی پیدائش کے دن سالانہ جشن منانا  یہ بدعت ہے اور کفار سے مشابہت ہے، اسی لیے سالگرہ منانا  حرام ہے چاہے اسے عبادت کے طور پر منایا جائے یا رسم کے طور پر۔

آپ سالگرہ نہ منا کر اچھا کرتی ہیں، ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ  اللہ تعالی آپ کو اس پر بہترین اجر عطا فرمائے۔

اگر آپ کے گھر والے سالگرہ مناتے ہیں تو آپ کے ذمہ دو کام ہیں:

1-  انہیں نصیحت کریں، اور بتلائیں کہ یہ کام ہمارے دین میں جائز نہیں ہے۔

2- آپ سالگرہ کی تقریب میں شرکت مت کریں، اور کسی بھی ایسے کام سے بچیں جس سے یہ ظاہر ہو کہ آپ ان کے اس اقدام پر راضی ہیں اور اسے صحیح سمجھتی ہیں۔

ان دو کاموں کی وجہ سے آپ کو سالگرہ کی مناسبت سے پیش کئے جانے والے تحائف  ، کھانے اور مٹھائیوں کا حکم سمجھنے میں مدد ملے گی۔

تو بنیادی حکم یہی ہے کہ جو بھی تحائف سالگرہ کی مناسبت سے آپ کو پیش کئے جائیں چاہے وہ سالگرہ کے دن ہوں یا بعد میں  انہیں قبول مت کریں؛ کیونکہ اگر آپ یہ تحفہ قبول کرتی ہیں تو یہ آپ کی طرف سے سالگرہ منانے  کا اقرار ہو گا اور آئندہ منانے کیلیے حوصلہ افزائی  ہو گی، اس لیے اچھے طریقے سے  تحفہ قبول کرنے سے معذرت کر لیں، لیکن اگر آپ کو اپنی سہیلی کے ساتھ تعلقات کے منقطع ہونے کا خدشہ ہو تو پھر آپ انہیں بتلا دیں کہ میں آپ کا تحفہ بطور دوست قبول کر  رہی ہوں ، سالگرہ کی بدعت کی وجہ سے نہیں! نیز انہیں سمجھا بھی دیں کہ آئندہ سالگرہ کا تحفہ قبول نہیں کروں گی، اس انداز سے  ممکن ہے کہ وہ سالگرہ مت منائیں۔

اسی طرح جو اس خاص مناسبت سے کھانا اور مٹھائی وغیرہ پیش کی جائیں ان کے لینے سے گریز کریں کیونکہ ان کو لینے کا معنی اس سالگیرہ کو منانے کے زمرے میں آتا ہے اور نہ لینے کا مطلب اس بدعت کا واضح انکار ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ اقدام ان کو اس فعل شنیع سے روکنے کاسبب بنے۔

مزید کیلیے آپ سوال نمبر: (9485) ، (90026) ، (26804)  اور (89693) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم.

ماخذ: الاسلام سوال و جواب