الحمد للہ.
روزے کی حالت میں دانتوں کا علاج اورمسوڑھوں پرمرہم لگانی جائز ہے لیکن ایک شرط ہے کہ اسے نگلا نہ جائے ۔
کتاب : ( سبعون مسئلۃ فی الصیام ) روزوں کے ستر مسائل میں ہے کہ :
کچھ ایسی اشیاء بھی ہیں جن سے روزہ نہیں ٹوٹتا ، ان میں سے ہم چند ایک بطور مثال ذکر کرتے ہيں :
1 - سینہ کے درد کے علاج کے لیے زبان کے نیچے رکھی جانے والی گولیاں وغیرہ جبکہ اس میں کچھ بھی نگلا نہ جائے ۔
2 - دانت میں سوراخ کرنا ، یا پھر داڑھ نکالنا ، یا دانتوں کی صفائی ، یا مسواک اوربرش کرنا لیکن ان میں بھی حلق تک جانے والی چيز نگلنے سے اجتناب کرنا ضروری ہے ۔
3 - کلی اورغرارے کرنا ، اورمنہ کے علاج کے لیے سپرے کا استعمال ، لیکن جب حلق تک جانے والی چيز کے نگلنے سے اجتناب کیا جائے ۔
کتاب سے لیا گيا اقتباس ختم ہوا ۔
اور اسی طرح بے ہوشی کے اثر میں ہوتے ہوئے جراحی عمل کرنا بھی جائز ہے لیکن اگر بے ہوشی سارے دن پر مشتمل نہ ہو تو پھر ، یعنی طلوع فجر سے لیکر غروب آفتاب تک نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اس کا حکم بھی نیند جیسا ہی ہے ، آپ مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 12425 ) کے جواب کا مطالعہ ضرور کریں ۔
واللہ اعلم .