الحمد للہ.
اس كا روزہ صحيح نہيں، بلكہ اسے اس دن كى قضاء ميں روزہ ركھنا ہو گا، اس ليے كہ اصل ميں حيض باقى ہے، اور اس كا حيض سے پاك ہونے ميں شك كے باوجود روزہ ركھنا اور عبادت ميں داخل ہونا صحيح نہيں كيونكہ يہ اس كے صحيح ہونے ميں مانع ہے " انتہى
فضيلۃ الشيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ..