الحمد للہ.
اگر خاوند اپنے سالے يعنى بيوى كے بھائى كو كہے: تيرى بہن كو طلاق اور اس سے وہ اپنى بيوى مراد لے رہا ہو تو جيسے اس نے كہا ويسا ہى ہو گا.
بالكل اسى طرح جيسے كوئى كہے: ميرى عورت كو طلاق يا ميرى بيوى كو طلاق تو طلاق واقع ہو جائيگى، كيونكہ طلاق كے ليے شرط نہيں كہ طلاق بيوى كے سامنے ہى دى جائے، يا بيوى كو سنايا جائے.
مزيد آپ سوال نمبر ( 31778 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
يہاں طلاق ہو جائيگى، اور يہ ايك طلاق ہوگى چنانچہ خاوند كو حق حاصل ہے كہ عدت كے اندر اندر بيوى سے رجوع كر لے، ليكن شرط يہ ہے اگر يہ طلاق پہلى يا دوسرى تھى.
واللہ اعلم .