الحمد للہ.
شيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
صحيح يہى ہے كہ مسح كى مدت ختم ہونے سے ( وضوء ) نہيں ٹوٹتا يعنى مثلا اگر مسح كى مدت دوپہر گيارہ بجے ختم ہو رہى ہے اور رات تك آپ كا وضوء نہيں ٹوٹا تو آپ كى طہارت قائم ہے؛ اس ليے كہ مسح كى مدت ختم ہونے سے وضوء ٹوٹنے كى كوئى دليل نہيں.
اور پھر رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے مسح كرنے كى مدت اور وقت مقرر كيا ہے، طہارت كا وقت مقرر نہيں كيا، طالب علم كو اس قاعدہ پر متنبہ رہنا چاہيے كہ: جو شرعى دليل سے ثابت ہو وہ شرعى دليل كے بغير ختم نہيں ہوتا؛ كيونكہ اصل ميں وہ اس پر ہى باقى ہے جس پر تھا.