الحمد للہ.
اصل کے اعتبارسے قربانی کی مشروعیت پرمسلمانوں کااجماع ہے ، اورمیت کی جانب سے قربانی کرنا جائز ہے اس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ ذيل فرمان کا عموم ہے جس میں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جب ابن آدم فوت ہوجاتا ہے توتین کے علاوہ اس کے سب اعمال منقطع ہوجاتے ہیں ، صدقہ جاریہ ، یا وہ علم جس سے نفع حاصل کیا جاتا رہے ، یا نیک اولاد جواس کے لیے دعا کرے ) صحیح مسلم ، سنن ابوداود ، سنن ترمذی ، سنن نسائي ، اورامام بخاری نے الادب المفرد میں ابو ھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا ہے ۔
اورمیت کی جانب سے قربانی کرنا صدقہ جاریہ ہے ، کیونکہ قربانی کرنے سے قربانی کرنے والے اورمیت وغیرہ کونفع حاصل ہوتا ۔
اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .