الحمد للہ.
اگر آپ كے ليے روزہ ميں مانع مرض سے شفايابى كى اميد نہيں تو پھر جو كچھ آپ نے كيا ہے وہ صحيح ہے، كيونكہ جس مريض كو شفايابى كى اميد نہ ہو وہ ہر روز كے بدلے ايك مسكين كو كھانا كھلائے گا، اور اس كے علاوہ اس پر كچھ لازم نہيں ہے.
ليكن اگر بيمارى سے شفايابى كى اميد ہو تو جب آپ شفاياب ہو جائيں تو روزہ چھوڑے ہوئے ايام كى قضاء كريں، اور اس حالت ميں آپ كے ليے جبكہ آپ قضاء كرنے كى پر قادر ہوں تو كھانا كھلانا جائز نہيں ہے.
واللہ اعلم .